ہونٹوں پر چھالے اور ہرپیس وائرس ترجمہ و تلخیص: قدیر قریشی Article by Qadeer Qureshi Pimples and Herpes virus on Lips

ہونٹوں پر چھالے اور ہرپیس وائرس
(Pimples and Herpes virus on Lips)

ترجمہ و تلخیص: قدیر قریشی

معمولی نزلہ زکام کے بعد ہونٹوں پر چھالے پڑ جانا ایک عام شکایت ہے۔ ان چھالوں کو cold sores کہا جاتا ہے اور یہ ہرپیس وائرس HSV-1 کی وجہ سے بنتے ہیں۔ یہ چھالے ہونٹوں کے علاوہ چہرے، ناک، یا گالوں پر بھی بن سکتے ہیں۔

جب یہ وائرس پہلی بار جسم میں داخل ہوتا ہے تو مریض کو بخار تو محسوس ہوتا ہے لیکن اس وقت منہ پر چھالے نہیں بنتے۔ ہمارے جسم کا مدافعتی نظام اس وائرس کے خلاف جنگ کے دوران جسم میں اینٹی باڈیز پیدا کرتا ہے جو اس وائرس کو جسم سے ختم کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ لیکن یہ وائرس ہمارے جسم کے اعصابی نظام یعنی nerve cells میں چھپ جاتا ہے اور یوں اینٹی باڈیز سے اوجھل ہو جاتا ہے۔ چنانچہ ہمارا مدافعتی نظام اس وائرس کو جسم سے مکمل طور پر ختم نہیں کر پاتا۔

مختلف لوگوں میں ان چھالوں کے نکلنے کا امکان مختلف ہوتا ہے۔ کچھ لوگ ایسے بھی ہیں جن کے جسم میں یہ وائرس موجود ہوتا ہے لیکن انہیں کبھی چھالے نہیں نکلتے۔ زیادہ تر لوگوں میں یہ وائرس غیر فعال رہتا ہے۔  لیکن اگر سالوں بعد بھی کسی وجہ سے اس وائرس کو اپنی کاپیاں بنانے کا موقع مل جائے تو یہ چھالے نمودار ہو سکتے ہیں۔

جب یہ وائرس فعال ہو جائے تو نرووز میں سے جلد تک پہنچ کر اپنی کاپیاں بنانے لگتا ہے جس کا نتیجہ یہ چھالے ہوتے ہیں۔ ہمیں یہ علم نہیں ہے کہ یہ وائرس فعال کیوں ہو جاتا ہے لیکن سٹریس یا جسم میں ہارمونز کی تبدیلی ان کے فعال ہونے کا باعث بن سکتی ہے۔

عام طور پر ہمارا مدافعتی نظام اس وائرس کو کاپیاں بنانے سے روکے رکھتا ہے اس لیے یہ چھالے ہر وقت نہیں بنتے۔ لیکن اگر کسی وجہ سے ہمارا مدافعتی نظام کسی اور بیماری کے خلاف جنگ کر رہا ہو تو اس وائرس کو اپنی کاپیاں بنانے کا موقع مل جاتا ہے۔ اس کے علاوہ موسم میں اچانک تبدیلی سے بھی یہ وائرس فعال ہو جاتا ہے۔ چھالے بنانے کے بعد یہ وائرس دوبارہ خاموش ہو جاتا ہے اور حسب معمول ہمارے اعصاب کے خلیوں میں چھپ جاتا ہے۔فی الحال اس وائرس کے خلاف کوئی دوا موجود نہیں ہے۔ اگر یہ وائرس جسم میں ایک دفعہ داخل ہو جائے تو تمام عمر جسم میں موجود رہتا ہے۔ اس وائرس کی وجہ سے چھالے ممکن ہے عمر میں دو تین دفعہ ہی نکلیں لیکن یہ بھی ممکن ہے کہ سال میں کئی دفعہ نکل آئیں جس وقت ہمارے چہرے پر چھالے بن رہے ہوتے ہیں اس وقت یہ وائرس آسانی سے کسی دوسرے کو لگ سکتا ہے۔ جب چھالے(Pimples) نہ بن رہے ہوں اس وقت اس وائرس(Herpes virus) کے کسی اور کو لگنے کا امکان کم ہوتا ہے اگرچہ اس حالت میں بھی یہ وائرس دوسروں کو لگ سکتا ہے۔ اکثر اوقات ہمیں خود یہ معلوم نہیں ہوتا کہ ہرپیس وائرس ہمارے جسم میں سرائیت کر چکا ہے۔ اس لیے یہ وائرس خاموشی سے ایک شخص سے دوسرے شخص میں منتقل ہوتا رہتا ہے۔

اگر کسی شخص کے جسم میں یہ وائرس موجود ہو تو ایسے شخص کو چھونے سے یہ وائرس دوسروں کو لگ سکتا ہے۔ چنانچہ بوسہ بازی سے، ایک دوسرے کو چھونے سے، یا محض ایک دوسرے کے برتن میں کھانا کھانے سے یہ وائرس دوسروں میں پھیل سکتا ہے۔ اکثر لوگوں کو یہ وائرس بچپن میں ہی لگ جاتا ہے۔ ایک اندازے کے مطابق دنیا کے 67 فیصد لوگوں کے جسم میں یہ وائرس موجود ہے۔

اس وائرس کی دو قسمیں ہیں- HSV1 وہ قسم ہے جس سے منہ پر چھالے نکلتے ہیں جبکہ HSV2 وہ قسم ہے جو جنسی تعلقات سے پھیلتا ہے اور جس سے جنسی اعضا پر چھالے بننے لگتے ہیں۔

ہونٹوں پر چھالے اور ہرپیس وائرس ترجمہ و تلخیص: قدیر قریشی Article by Qadeer Qureshi Pimples and Herpes virus on Lips
ہونٹوں پر چھالے اور ہرپیس وائرس ترجمہ و تلخیص: قدیر قریشی Article by Qadeer Qureshi Pimples and Herpes virus on Lips

جدید تر اس سے پرانی