سماج اور پیداواری عمل
(Society and Production)
تحریر: عمران کُمبھر
"انسان
فطرتاً ایک سماجی جانور ہے۔ کوئی بھی فرد حادثاتی نہیں بلکہ فطری طور پر غیرسماجی
ہو یا تو ہمارے علم میں نہیں ہے یا پھر انسان سے بڑھ کر کوئی چیز ہے۔سماج ہمیشہ
فرد سے مقدم ہوتا ہے۔ کوئی بھی فرد جو سماجی زندگی نہیں گزاسکتا یا پھر اتنا
خودمختیار ہے کہ اسے (سماج) کی ضرورت نہیں ہے یا تو حیوان ہے یا پھر دیوتا۔" ارسطو
سماج(Society) کرہ ارض کی گود
میں زندہ
حیات انسانوں کا ایک ایسا نیٹورک (Network)ہے جس میں وہ اپنی
کارآمد محنت اور اسکے تبادلے و تقسیم سے جڑے ہوئے ہیں۔سماج انسانی وجود کی بقا کی جستجو کے لیے کارفرما معاشی
عوامل کی پیداوار ہے۔معاشی عوامل کے نتیجے میں جب سے بھی سماج بنا ،تب سے اس نے بھی نامیاتی و غیرنامیاتی دنیا (Organic and inorganic world)کی طرح
اپنے آپکو ارتقا کےحوالے کر دیا۔ اس ارتقا کو ہم سماجی ارتقا (Social
evolution) کہتے ہیں۔سماج(Society) ارتقا کے کئی مراحل
سے گزرا،اس نے اپنی تشکیل کی مختلف صورتیں پائیں،کئی روپ دھارے، لمبی لمبی کروٹیں
بدلیں اور اتار چڑھا دیکھے۔سماج کی ان
متشکل صورتوں،گزرتے مراحل، لمبی کروٹوں، اور اتار چڑھا کے پیچھے جو معاشی عوامل
کارفرما تھے ان میں آلاتِ پیداوار،طرزِ پیداوار، ذرائع پیداوار ، اشیا کا تبادلہ
اور تقسیمِ محنت شامل ہیں۔ آلاتِ
پیداوار،طرزِ پیداوار، اور ذرائع پیداوار
سے پیداواری عمل(Production) مرتب ہو کر پروان چڑھا ، تبادلہ کہ نظام نے سماج میں اشیا ءکی لین دین و ترسیل کا کام کیا
اور محنت کی تقسیم نے تبادلہ کو ممکن کیا اور سماج کو نئی نئی ضرورتوں سے مزید پیچیدہ کرکے انسانوں کو مادی مفادات و
ضروریات کے نام ایک دوسرے سے جوڑ دیا۔
مارکس لکھتے ہیں؛
"وہ تمام عناصر
جو فطرت کی خودرو پیداوار نہیں ہیں ہمیشہ ایک ایسے مخصوص پیداواری عمل کا نتیجہ ہوتے ہیں جو ایک متعین مقصد سے کیا
گیا ہو۔یہ پیداواری عمل فطرت کے عطا کردہ مواد کو کسی مخصوص انسانی حاجات کے پورا
کرنے کے لیے ڈھالینے کو کہتے ہیں۔"
پیداواری عمل پہ پلنے
والا انسانی سماج پیداوار کے بنیادی عناصر پر چلتا، سمبھلتا اور اپنی ترقی کی
سمتیں بدلتا مستقبل کی طرف رواں دواں ہے۔ پیداواری عمل کے وہ بنیادی عناصر یہ ہوتے ہیں ۔
1۔ذرائع پیداوار(Means of Production)
4۔ طرزِپیداوار (Modes of
Production)
1۔ذرائع پیداوار(Means of Production)
I۔پیداوار کا موضوع :(Subject of Production) ایسی چیزین جن پر پیداوار کے لیے محنت کی جا رہی ہو۔خام
مال، کچ دھاتیں، اور فطرت کی طرف سے دی گئی وہ
ساری اشیاء جومحنت کا معمول بنتی ہیں۔زمین تمام تر خام مال کا ماخذ اور
انسانی محنت کا عالمگیرموضوع (Universal subject) ہے۔
II۔آلاتِ پیداوار (Tools of
Production): فرینکلن نے
انسا ن کی تعریف یہ کی ہے کہ وہ آلات ساز جانور ہے (3) ۔آلاتِ پیداوار کسی شے یا
جتھے کا نام ہے جسےمزدور اپنے اور اپنی محنت کے موضوع کے بیچ مین لاتا ہے۔ ایک
سادہ سی کلہاری، درانتی، اور ہتھوڑی سے لیکر جدید ترین مشینیں، کمپیوٹر اور روبوٹ آلاتِ پیداوار ئی
ہیں۔آلاتِ پیداوار کی اہمیت کے بارے میں مارکس اپنی شہرہِ آفاق کتاب میں لکھتے ہیں
کہ " اہم بات یہ نہیں ہے کہ اشیاء بنائی گئیں، اہم بات یہ ہے کہ وہ کیونکر
بنائی گئیں۔ کن اوزاروں سے بنائی گئیں کہ اس طرح ہم مختلف معاشی ادوار کے دوران
امتیاز کر سکتے ہیں۔ آلاتِ محنت صرف اس ارتقاء کے درجے ہی کو نہیں بتاتے جس تک
انسان کی محنت کی پہنچ گئی تھی بلکہ وہ ساتھ ہی ان سماجی حالات کا پتہ بھی دیتے
ہیں جن میں یہ محنت کی گئی تھی۔"
2۔ پیداواری قوتیں (Productive Forces)
3۔ پیداواری رشتے (Productive Relations)
4۔ طرزِپیداوار (Modes of
Production)
وہ تمام ذرائع جن سے
انسان پیداوار کرتا ہو ان کو ذرائع پیداوار کہتے ہیں۔ذرائع پیداوار کو دو حصوں میں
تقسیم کیا جا سکتا ہے۔
سماج کی پیداواری
قوتیں اس میں موجود تمام ذرائع پیداوار، مجموعی انسانی محنت اور پیداوار کی تکنیکی
علم (Technology) پر مشتمل ہوتی
ہے۔پیداواری قوتوں کی ترقی و حجم سے پتا
چلتا کہ سماج کتنا ترقی یافتہ ہے۔
سماجی نیٹورک میں
انسان جن رشتوں سے جڑے ہیں جن کو معاشی پیداواری عمل نے طئے پایا ہے انہیں
پیداواری رشتے کہتے ہیں۔یہ رشتے انسانوں کی مرضی سے ماورا ہوتے ہیں۔پیداواری رشتے سماج کی بنیاد تشکیل دیتے ہیں جس پر سیاست ، قانون اور
اخلاقیات کے بالائی ڈھانچے تعمیر ہوتے
ہیں۔
ضروریاتِ زندگی کے
سروسامان کی پیداوار کا مخصوص انتظام یا طریقہ کار 'طرزِپیداوار' کہلاتا ہے، جو
پیداواری قوتوں اور پیداواری رشتوں کے امتزاج پر مبنی ہوتا ہے۔ طرزِ پیداوار
کو حُروفِ عام میں معاشی نظام بھی کہا جا سکتا ہے۔
سماج اور پیداواری عمل کے لیے ضروری حالات ئی انسانی زندگی کے اندر مادے کے انسانی ذہن میں آ کر اپنے آپ سے آگاہ ہونے کےاسباب ہیں۔ یہ دونوں انسانی وجود کی بقا کی دوڑ کے دو لازمی نتیجے ہیں اور ایک ئی وجود کے دو لازمی تصور بھی۔سماج پیداواری عمل کے بنا ایک گمنام چیز کا نام ہے اور پیداواری عمل سماج کے سوا ایک دیوانے کا خواب۔
سماج اور پیداواری عمل تحریر: عمران کُمبھر Article by Imran Kumbhar Samaj aur pedawari amal(Society and production) |