"چنگاری "(Sparking)
تحریر: اکرم مصرانی
آج مناواں لاہور میں اسٹیل میں ایک مزدور اپنی روزی روٹی کے لیے محنت کے دوران مزدوروں کے لیے ہیلتھ اور سیفٹی کی عدم سہولیات کی وجہ سے بھٹی میں گر کر اپنی زندگی گنوا بیٹھا۔ جس کی لاش آگ میں جل کر راکھ ہوگئی! اس سرمایہ دارنہ نظام پر چلنے والی ریاست میں اس قسم کا واقعہ پہلا اور آخری نہیں ہے۔ ملوں اور فیکٹریوں مزدور طبقے کی جسمانی ساخت دیکھ کر اس سرمایہ دارانہ نظام کا وحشی چہرا ظاہر ہوتا ہے۔ اگر تیسری دنیا کے ممالک میں مزدوروں کی صحت کا تجزیہ کیا جاۓ تو صحت کی صورتحال انتہائی تشویک ناک ہے۔ مزدوروں کام کرنے والی جگہوں پر صاف پانی سے لیکر صاف ہوا اور ڈریس تک میسر نہیں نہ ہی سیفٹی کا کوئی سامان وغیرہ میسر ہے جو کسی حادثے کے وقت بچاٶ کے لیے کام آسکے! مزید براں مزدوروں سے اور ٹائم کرنے پر مجبور کرکے ان کو غلام ہونے کا احساس دلیا جاتا ہے۔ سرمایہ دار مزدور سے سخت سےسخت کام لیتا ہے۔ کام کے دوران انکی انگلیوں سے لیکر پیٹھ اور چہرا کئی جسمانی کمزوریوں اور بیماریوں کا شکار ہوجاتا ہے بس انکو اتنی اجرت دی جاتی ہے کہ وہ اگلے دن زندہ ہوں اور کام کرنے کے قابل ہوں۔ مگر دوسری طرف سرمایہ دار شرح منافع حاصل کرتا رہتا ہے۔اوراسکےساتھ ساتھ اسکو اور اسکے خاندان کی تمام ضروریات پوری ہوتی ہیں۔ مزدور کے سماجی اور معاشی حالات کے مطابق مزدور اپنے ساتھ ایک پورا خاندان بھی پالتا ہے۔اسکے لیے مزدور کو دن اور رات ایک کرکے محنت اور مشقت کرنی پڑتی ہے۔ مگر بدلے میں اسکے ساتھ یا اسکے گھر کسی فرد پر مصیبت اور قیامت برپا ہوتی رہتی ہے! کبھی مشین میں مزدور کا ہاتھ کٹ جاتا ہے تو کبھی کسی بٹھی میں گر کر اسکا جسم جل جاتا ہے اور کبھی اسکے گھر کا کوئی فرد بوکھ ا ور بیماری سے تڑپ تڑپ کر مرجاتا ہے۔ اس قسم کی مصیبت اور قیامت مزدور کو بطور طبقہ اجتماعی طاقت اور اپنے دشمن یعنی سرمایہ دار کے خلاف بغاوت کا شعور دلاتی ہے۔ پھر یہ بغاوت ایک انقلابی چنگاری کا روپ دھارتی ہے۔جس میں مزدور ہر قسم کی تعصبانہ تفریق اور طبقاتی تفریق کوجلانے کی سوچ رکھتا ہے۔اور آخر میں یہ چنگاری(Sparking) سرمایہ دارنہ نظام کو ہی جلا کر راکھ کردیتی ہے۔
چنگاری تحریر: اکرم مصرانی Article by Akram Misrani Sparking Chingaari |