ٹوائیلٹ
فلش اور مائیکرو ڈراپس(Toilet Flush and Micro drops)
ترجمہ و تلخیص: قدیر قریشی
اس وقت ہم ایک خطرناک پینڈیمک سے گذر رہے ہیں۔ ہمیں ہر روز وائرس سے بچنے کے طریقے سکھائے جاتے ہیں مثلاً ماسک پہننا، ہاتھ بار بار دھونا، سوشل ڈسنٹنسنگ وغیرہ۔ اس کی وجہ صاف ظاہر ہے۔ جب کوئی شخص چھینکتا ہے یا کھانستا ہے تو اس کے ناک اور منہ سے لعاب بہت چھوٹے چھوٹے قطروں یعنی مائیکرو ڈراپس کی صورت میں خارج ہوتا ہے۔ یہ قطرے اس قدر چھوٹے ہوتے ہیں کہ ہم انہیں دیکھ نہیں سکتے لیکن یہ کئی منٹ تک فضا میں معلق رہ سکتے ہیں اور ان میں وائرس موجود ہو سکتا ہے۔اگر یہ مائیکرو ڈراپس سانس کے ذریعے کسی دوسرے شخص کے جسم میں داخل ہو جائیں تو اسے بھی بیمار کر سکتے ہیں۔
لیکن کبھی آپ نے غور
کیا کہ کہیں بھی پانی پریشر سے خارج ہو تو وہاں اسی قسم کے مائیکرو ڈراپس بنیں گے؟
مثال کے طور پر اگر آپ کے واش روم میں فلش سسٹم ہے تو آپ جب حوائج سے فارغ ہو کر
ٹوائیلٹ فلش کرتے ہیں تو پانی بہت زیادہ پریشر سے ٹوائیلٹ میں جاتا ہے اور غلاظت
کو بہا لے جاتا ہے۔ لیکن اس پراسیس میں کثیر تعداد میں مائیکروڈراپس ہوا میں بکھر
جاتے ہیں جو کئی منٹ تک فضا میں معلق رہ سکتے ہیں۔ اگر ان میں جراثیم یا وائرس
موجود ہوں تو وہ واش روم میں موجود افراد کے سانس کے ساتھ جسم میں داخل ہو کر
انہیں بیمار کر سکتے ہیں۔ چونکہ یہ ڈراپس کئی منٹ تک ہوا میں معلق رہ سکتے ہیں اس
لیے اگر آپ واش روم جاتے ہیں تو آپ سے پہلے واش روم جانے والے افراد کے جسم میں
موجود بیکٹیریا یا وائرس ان معلق قطروں کے ذریعے آپ تک پہنچ سکتے ہیں۔
سائنس دانوں نے ٹوائیلٹ
کے فلش کے نتیجے میں فضا میں بکھرنے والے مائیکرو ڈراپس کی تعداد کو بہتر طور پر
سمجھنے کے لیے ہائی سپیڈ کیمروں اور الٹرا وائلٹ روشنی کی مدد سے ٹوائیلٹ فلش کی (Toilet Flush)ویڈیو بنائیں اور پھر اڑنے والے قطروں(Drops) کو سٹڈی کیا۔ ان قطروں میں غلاظت اور کئی قسم کے وائرس اور
بیکٹیریا شامل ہو سکتے ہیں۔ اسی طرح بعض اوقات مرد حضرات ٹوائیلٹ میں کھڑے ہو کر
پیشاب کرتے ہیں۔ ایسا کرنے سے بھی کثیر تعداد میں مائیکرو ڈراپس ٹوائیلٹ سے ہر طرف
اڑتے ہیں اور کپڑوں پر آن گرتے ہیں
کئی واش رومز میں
ٹوائیلٹ اور واش بیسن ساتھ ساتھ ہوتے ہیں۔ لوگوں نے اپنے صابن، ٹوتھ برش، شیونگ کا
سامان، پرفیوم، میک اپ کا سامان وغیرہ بھی واش بیسن کے ساتھ ہی رکھا ہوتا ہے۔ ٹوائیلٹ سے مائیکرو ڈراپس اڑ کر ان تمام چیزوں پر پڑتے ہیں اور انسان کو بیمار کر
سکتے ہیں۔
ان مائیکروڈراپس سے
بچنا بہت آسان ہے۔اگر ہم یہ عادت بنا لیں کہ فلش کرنے سے پہلے ٹوائیلٹ کا ڈھکن
بند کر دیں گے تو یہ مائیکروڈراپس ٹوائیلٹ کے باؤل کے اندر ہی رہیں گے۔ اگر چند
منٹ تک ڈھکن کو بند ہی رکھا جائے تو یہ ڈراپس آہستہ آہستہ ٹوائیلٹ کے باؤل میں ہی
بیٹھ جائیں گے اور آپ کے کپڑوں پر یا واش روم میں موجود دوسری اشیا پر نہیں گریں
گے۔ اس کے علاوہ مرد حضرات کھڑے ہو کر پیشاب کرنے کی عادت ترک کر دیں اور ٹوائیلٹ
پر بیٹھ کر پیشاب کریں تو بھی مائیکروڈراپس ٹوائیلٹ باؤل سے باہر نہیں گریں گے۔ فارغ ہونے کہ بعد ٹوائیلٹ کا ڈھکن بن کر فلش چلا دیجیے۔
واش بیسن میں ہاتھ منہ
دھوتے وقت بھی اسی طرح سے چھینٹے اڑ کر ادھر ادھر بکھرتے ہیں۔ اس لیے واش روم میں
موجود اپنے استعمال کی تمام اشیا کو ڈھانپ کر رکھیے۔ خاص طور پر دانتوں کے برش،
شیونگ کا سامان اور میک اپ کا سامان کبھی کھلا مت رکھیے۔
ٹوائیلٹ فلش اور مائیکرو ڈراپس ترجمہ و تلخیص: قدیر قریشی Article by Qadeer Qureshi Toilet Flush and Micro drops |