کیا ہمارا چاند کبھی
زمین سے ٹکرا سکتا ہے؟
(?Can our moon hit the Earth)
تحریر: قزل انصاری
کیا ہمارا چاند کبھی
زمین سے ٹکرا سکتا ہے؟
(?Can our moon hit the Earth)
تحریر: قزل انصاری
درحقیقت جب سے زمین بنی
ہے، چاند (Moon) زمین(Earth) کی طرف ہی گِررہا ہے لیکن یہ زمین سے کبھی ٹکرایا اس وجہ سے
نہیں ہے کیونکہ یہ زمین کی سطح کے متوازی ایک مخصوص رفتار کے ساتھ حرکت کررہا
ہے۔ زمین کی کششِ ثقل چاند کو اپنی طرف کھینچتی ہے لیکن چاند اپنی متوازی
حرکت Parallel or Sideways
Motion))کی وجہ سے زمین کی کششِ ثقل
کی مزاحمت کرتا ہے۔ پس یہاں دو چیزوں کی جنگ چل رہی ہے۔ زمین کی کششِ ثقل اورچاند کی زمین کے گِرد
متوازی حرکت۔ ان دونوں میں سے کسی ایک میں بھی اضافہ یا کمی رُونما ہوئی تو یا تو
چاند زمین سے ٹکرا جائے گا یا زمین کی گریویٹیشنل فِیلڈ
Gravitational Field))سے خارج ہوجائے گا اورخلا میں تنہا بھٹکتا پھرے گا۔ مثال کے طور پر
اگر ہم فرض کریں کہ کسی طرح زمین کی کششِ ثقل بڑھ جائے جبکہ چاند کی گردشی
رفتار (Orbital
Velocity) اتنی
ہی رہے تو چاند زمین پر گِر جائے گا۔ اس کےبرعکس اگر زمین کی کششِ ثقل کی شِدت کم
ہوجائے جبکہ چاند کی گردشی رفتار مُستقل رہے تو زمین چاند کو اس کے مدار میں
برقرار رکھنے میں ناکام ہوجائے گی اور چاند زمین کی کشش کے دائرے میں نہیں رہے گا۔
اسی طرح اگر ہم فرض کریں کہ کسی طرح چاند کی گردشی رفتار بڑھ جائے جبکہ زمین کی
کششِ ثقل کی شِدت مُستقل رہے، تو اس صورت میں بھی چاند زمین کو الوداع کہہ دے گا۔
اس کے برعکس اگر چاند کی گردشی رفتار کم ہوجائے تو چاند زمین سے ٹکرا جائے گا اور
وہ زمین پر تمام زندگی کا آخری دن ہوگا۔
چلیں اب بات کرتے ہیں
گردشی رفتار کی۔ ایک پھل جب درخت کی ٹہنی سے ٹوٹ کر زمین پر گِرتا ہے تو اس
کی حرکت میں اور چاند کی حرکت میں ایک مشابہت اور ایک فرق ہے۔ مشابہت یہ ہے
کہ دونوں زمین کی طرف گِر رہے ہیں اور فرق یہ ہے کہ چاند زمین کی سطح کے
متوازی حرکت بھی کررہا ہے جبکہ اس پھل کی زمین (Earth)کی سطح کے متوازی حرکت صفر ہے۔
یہی وجہ ہے کہ پھل زمین سے ٹکراتا ہے جبکہ چاند زمین سے ٹکراتا نہیں ہے۔ آپ
کو بخوبی علم ہوگا کہ جب آپ ایک پستول سے فائر کرتے ہیں تو گولی ایک مخصوص
فاصلہ طے کر کہ زمین پر گِر جاتی ہے۔ گولی کی رفتار جتنی زیادہ ہوگی وہ اتنا
ہی زیادہ فاصلہ طے کرے گی۔ فزکس ہمیں بتاتی ہے کہ ایک ایسی رفتار ہے جس کے
ساتھ اگر آپ ایک پستول میں موجود گولی کو فائر کریں تو وہ زمین سے ٹکرائے گی ہی نہیں اور تقریباً 90 منٹ میں زمین کا پورا چکر
کاٹ کر آپ کی پِیٹھ پر لگے گی۔ یہ
رفتار 8 کلومیٹر فی سیکنڈ ہے اور اسے ہم گولی کی گردشی رفتار کہیں گے۔ یاد رکھیں
کہ یہاں ہم وضاحت کی خاطر راستے میں موجود رکاوٹوں اور ائیرفرکشن کو نظر انداز کر
رہے ہیں۔ اگر ان کو نظر انداز نہ کیا جائے تو یا تو گولی کسی چیز سے ٹکرا
جائے گی یا ائیر فرکشن (Air Friction )کی وجہ سے انتہائی گرم ہوکر پِگھل جائے گی۔ گردشی رفتار کی مساوات کچھ یوں ہے:
sqrt(GM/r)=v۔
ایک جسم کی گردشی رفتار اس بات پر انحصار
کرتی ہے کہ اس جسم کا زمین کے مرکز سے فاصلہ کتنا ہے۔فاصلہ جتنا زیادہ ہوگا، گردشی
رفتار اتنی ہی کم ہوگی۔ چاند زمین سے 384400 کلومیٹرکے فاصلے پر ہے تو اس کی گردشی
رفتار 1 کلومیٹر فی سیکنڈ ہے۔
اب آخر میں یہ دیکھتے ہیں
کہ اگر چاند زمین سےٹکرانے لگا تو کیا ہوگا۔ چاند(Moon) پر دو قسم کی فورسز اثرانداز ہو
رہی ہیں۔ ایک فورس چاند کے مرکز کی کششِ ثقل ہے جو کہ اسے اندر کی طرف کھینچ رہی ہے اور
اسے جکڑےہوئی ہے۔ اور ایک زمین کی کششِ ثقل ہے جو چاند کو اس کے قطر کے آر پار
کھینچتی ہے۔چاند ایک گول جسم ہے، پس چاند کا جو حِصہ زمین کے زیادہ قریب ہے اس پر
زیادہ فورس لگتی ہے اور جو حصہ زمین
سے دور ہے اس پر نسبتاً کم فورس لگتی ہے۔ اس فورس کو ٹائیڈل فورس (Tidal Force )کہتے ہیں۔ ٹائیڈل فورس ایک جسم میں تناؤ پیدا
کرتی ہے، جس طرح اگر آپ ایک رَبر بینڈ (Rubber Band )کو کھینچیں تو اس میں تناؤ پیدا ہوتا ہے اور اس کی لمبائی میں اضافہ ہوجاتا ہے. وہ ربر
بینڈ جس چیز سے بنا ہے اس چیز کی مضبوطی تناؤ کی مزاحمت کرے گی۔ ایک وقت آئے گا جب
تناؤ اتنا بڑھ جائے گا کہ ربر بینڈ ٹوٹ
جائے گا۔ اسی طرح زمین کی ٹائیڈل فورسز چاند کو سٹریچ Stretch))کرتی ہیں۔ جیسے جیسےچاند زمین کے قریب آئے گا،
زمین کی ٹائیڈل فورسز کی شدت بڑھتی جائے گی۔ جب چاندزمین سے 18500 کلومیٹر کے
فاصلے پر ہوگا تو ان ٹائیڈل فورسز کی شدت چاند کے مرکزکی کششِ ثقل سے بڑھ جائے گی
اور چاند کے ٹکرے ٹکرے ہوجائیں گے. یہ ایک لیمٹ ہے جسے"روش لیمٹ" (Roche Limit)کہتے ہیں۔ اگر چاند اس لیمٹ کو پارکرے گا تو زمین کی کششِ ثقل اس کو تباہ کردے
گی۔ چاند کے ٹکرے زمین کے گرد ایک انگھوٹی کی شکل اختیار کرلیں گے، جس طرح سیٹرن
کی رِنگز ہیں۔ یہ ٹکرے آہستہ آہستہ زمین پر گرتے رہیں گے اور سب کچھ تباہ کردیں
گے۔ پریشان ہونے کی ضرورت نہیں کیونکہ چاند درحقیقت زمین سے دُور جارہا ہے۔ اس کے
دُور جانے کی وجوہات پر پھر کبھی بات ہوگی۔
کیا ہمارا چاند کبھی زمین سے ٹکرا سکتا ہے؟ تحریر: قزل انصاری?Article by Qazal Ansari Can our moon hit the Earth